پی ٹی ایم کا پاکستان کیخلاف احتجاجوں کیلئے افغان تارکین وطن کا استعمال
Pashtun Tahufaz Movement (PTM)
لاہور: (سنو نیوز) پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) پاکستان کے خلاف احتجاجوں کے لیے افغان تارکین وطن کو استعمال کرنے لگی۔ پی ٹی ایم کی بیرون ملک قیادت بشمول افغان تارکین وطن، پاکستان کے خلاف احتجاجی مظاہروں کو منظم کرتی ہے۔

کچھ افغان شہری جو واضح طور پر بھارت نواز رجحانات رکھتے ہیں، مغرب میں پی ٹی ایم کے پروپیگنڈے کو آگے بڑھاتے ہیں۔ عبدالرحمن حنیف جس کی تقرری حال ہی میں پشتون تحفظ موومنٹ کے امریکہ (نیبراسکا) اسٹیٹ کوآرڈینیٹر کے طور پر کی گئی ہے، وہ افغان فوج میں بھی خدمات انجام دے چکا ہے جو بھارت سے اپنی محبت کا کھل کر اظہار بھی کرتا ہے۔

یہ پشتون تحفظ موومنٹ کے افغانستان اور بھارت کے ساتھ روابط کو ظاہر کرتا ہے۔ پاکستان مخالف ایجنڈے کو بے نقاب کرتا ہے۔ اسی طرح شریف اللہ شرافت، جو ورجینیا، امریکہ میں مقیم ایک افغان شہری ہیں، کو میری لینڈ ورجینیا کے لیے پشتون تحفظ موومنٹ کا اسٹیٹ کوآرڈینیٹر مقرر کیا گیا ہے۔

یہ دونوں افغان شہری پشتون تحفظ موومنٹ کے پاکستان مخالف بیانیے، بشمول پاکستان پر پابندیاں لگانے کی اپیلوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ حال ہی میں دشمن عناصر کی طرف سے اکسائے گئے افغانوں نے جرمنی میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے میں حصہ لیا۔ انہوں نے پاکستانی پرچم کی بے حرمتی کی۔

 افغان شہری بھی پشتون تحفظ موومنٹ کے ایجنڈے کی حمایت کرتے ہیں۔ پشتون تحفظ موومنٹ ایک غیر ملکی حمایت یافتہ پراکسی ہے جس کا مقصد حقیقی مسائل کو حل کرنے کے بجائے تقسیم پیدا کرنا ہے۔ پاکستان مخالف قوتوں کے ساتھ ہم آہنگی اختیار کی جاتی ہے۔ اس کا مقصد حقیقی مسائل کو حل کرنے کے بجائے تقسیم پیدا کرنا ہے۔