تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے شیر افضل مروت سے پارٹی پالیسی کے خلاف بیان بازی پر جواب طلب کرتے ہوئے میڈیا پر پارٹی کی نمائندگی سے روک دیا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کردہ شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ بطور رکن قومی اسمبلی آپ پارٹی کی پالیسی سے بخوبی آگاہ ہیں جس میں حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات کے بارے میں معاملات بھی شامل ہیں، پارٹی کے کسی رکن کو کوئی منفی اور تضحیک آمیز تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔
نوٹس میں کہا گیا کہ بانی چیئرمین عمران خان کی واضح ہدایات کے باوجود آپ نے دیگر ممبران کے علاوہ پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل کے خلاف توہین آمیز ریمارکس دیئے، یہ بانی چیئرمین عمران خان کی طرف سے جاری کردہ پارٹی پالیسی اور ہدایات کی صریح خلاف ورزی ہے۔
شوکاز میں مزید کہا گیا کہ یہ معاملہ بانی چیئرمین کے نوٹس میں لایا گیا جنہوں نے ہدایت کی ہے کہ آپ کو شوکاز جاری کیا جائے، یہ دیکھ کر دکھ ہوا کہ آپ نے پارٹی کے نتائج کے بارے میں سوچے بغیر بات کی، آپ سات دنوں کے اندر اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں، آپ کے خلاف تادیبی کارروائی کیوں نہیں کی جانی چاہیے۔
پی ٹی آئی نوٹس میں کہا کہ اس مدت کے دوران آپ پبلک میڈیا پر نظر نہیں آئیں گے اور پارٹی کی نمائندگی نہیں کریں گے، آپ نوٹس کی اس مدت کے دوران بانی چیئرمین کی ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مزید کوئی مسئلہ اور تنازعہ نہیں اٹھائیں گے۔