
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں آن لائن خریداری کا رجحان تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔ کھانے پینے کی اشیا سے لے کر دوا، کپڑے، جوتے اور گھریلو سامان تک اب سب کچھ گھرکی دہلیز پر حاصل کرنا، رجحان کے ساتھ ساتھ پاکستانیوں کی ضرورت بھی بن گئی ہے۔ کورونا وبا کے بعد سے آن لائن شاپنگ میں تیزی آئی تھی، مگر اب یہ رجحان صرف وقتی نہیں رہا بلکہ ایک پائیدار تبدیلی بن چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میگا کرپشن سکینڈل میں مزید سنسنی خیز انکشافات
ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2024 میں پاکستانیوں نے 10.4 ارب ڈالرز کی آن لائن شاپنگ کی، زیادہ تر لوگ الیکٹرانکس، فیشن، بیوٹی پراڈکٹس اور لگژری آئٹمز پر خرچ کر رہے ہیں جبکہ آن لائن ہوائی ٹکٹ کی بکنگ دوسرے سب سے بڑے حصے کے طور پر ابھری، جو تقریباً 2.3 بلین ڈالر سالانہ کما رہی ہے۔ جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان میں آن لائن مارکیٹ نہ صرف نوجوانوں بلکہ درمیانے اور اعلیٰ آمدنی والے طبقات میں بھی مقبول ہو رہی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ آن لائن ٹریول انڈسٹری نے بھی غیر معمولی ترقی کی ہے۔ ہوائی ٹکٹوں کی آن لائن بکنگ، پاکستانیوں کی خریداری کا دوسرا بڑا شعبہ بن کر ابھری ہے، جس سے سالانہ تقریباً 2.3 ارب ڈالر کی آمدنی ہو رہی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام اب خود کو ڈیجیٹل سروسز سے ہم آہنگ کر رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آن لائن خریداری میں یہ اضافہ ای کامرس، موبائل بینکنگ اور ڈیجیٹل پیمنٹ گیٹ ویز کی تیزی سے ترقی کا نتیجہ ہے۔ اگر حکومت اس سیکٹر کی مزید معاونت کرے تو نہ صرف کاروباری مواقع پیدا ہوں گے بلکہ ملک میں روزگار اور برآمدات کے دروازے بھی کھل سکتے ہیں۔