تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے 16 جنوری سے پیٹرول 3 روپے 53 پیسے اور ڈیزل 3 روپے 66 پیسے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ بین الاقوامی منڈی میں اضافہ ہے۔
ذرائع کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 81 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کرگئی ہیں۔ نئے امریکی حکومت کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مٹی کے تیل کی قیمت میں 4 روپے 98 پیسے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 6 روپے 20 پیسے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق اوگرا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی سمری آج بھجوانے گا۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیر اعظم سے مشاورت کے بعد جاری کرے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل یکم جنوری کو پیٹرول کی قیمت 56 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 96 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا۔
واضح رہے حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 76 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر ہے، لیکن حکومت دونوں مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی وصول کرتی ہے جو عام طور پر عوام کو متاثر کرتی ہے۔
حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 16 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی وصول کرتی ہے، قطع نظر اس کے کہ ان کی مقامی پیداوار یا درآمدات کچھ بھی ہوں، اس کے علاوہ آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کی جانب سے دونوں مصنوعات پر تقریباً 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اینڈ سیل مارجن وصول کیا جاتا ہے۔
دوسری جانب لائٹ ڈیزل اور ہائی آکٹین بلینڈنگ اجزا پر 50 روپے فی لیٹر چارجز وصول کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کی جانب سے دونوں مصنوعات پر تقریباً 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اینڈ سیل مارجن وصول کیا جاتا ہے۔