10 December 2023

Homeتازہ تریناسرائیلی اپوزیشن رہنما کا نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

اسرائیلی اپوزیشن رہنما کا نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

اسرائیلی اپوزیشن رہنما کا نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

اسرائیلی اپوزیشن رہنما کا نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

یروشلم: (سنو نیوز) اسرائیلی حکومت کی مرکزی اپوزیشن جماعت یش-عطید کے رہنما یائر لاپڈ نے حماس کے خلاف جنگ میں حکومت کی “کمزور” کارکردگی کی وجہ سے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

یائر لاپڈ کا کہنا ہے کہ وہ “قومی تعمیر نو کی حکومت” چاہتے ہیں، جس کی قیادت نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کر سکتی ہے، لیکن وہ چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم اپنے عہدے سے سبکدوش ہوجائیں۔ اسرائیلی میڈیا کے رد عمل کے بعد یائر لاپڈ نے ایکس چینل پر پیغامات میں لکھا کہ اسرائیلی فوج اور عوام نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا لیکن “حکومت اور خاص طور پر وزیر اعظم کی کارکردگی کمزور ہے”۔

“میں آوازیں سنتا ہوں کہ یہ وقت نہیں ہے،ہم نے 40 دن انتظار کیا، اب کوئی موقع نہیں ہے۔ ہمیں اس وقت ایک ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو صرف سلامتی اور معیشت پر توجہ مرکوز کرے۔” خیال رہے کہ حزب اختلاف کے رہنما بینی گانٹز کے برعکس،یائر لاپڈ نے 7 اکتوبر کے بعد بنی اسرائیلی جنگی کابینہ میں شمولیت اختیار نہیں کی۔

دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ گذشتہ ماہ حماس کی جانب سے کیے گئے حملے کے ردعمل میں “غصے ” میں نہ آئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ایک دہشت گردی دوسرے کو جواز فراہم نہیں کرتی۔”

یہ بھی پڑھیں:خان یونس کو جلد از جلد خالی کر دیا جائے، اسرائیلی فوج کی وارننگ

اسرائیلی حکومت کی مرکزی اپوزیشن جماعت یش-عطید کے رہنما یائر لاپڈ

بوریل کے بیانات آج جمعرات کو اپنے دورہ اسرائیل کے دوران سامنے آئے، جس کے دوران انہوں نے اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن سے ملاقات کی۔ دونوں نے 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے نشانہ بنائے جانے والے مقامات میں سے ایک Kibutz Be’eri کا دورہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا: “میں آپ کے غصے کو سمجھتا ہوں، لیکن میں آپ سے کہتا ہوں کہ آپ غصے میں نہ آئیں۔ میرے خیال میں یہ بہترین چیز ہے جو اسرائیل کے دوست آپ کو بتا سکتے ہیں۔”

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ یہ علاقے کے بوریل کے دورے کے فریم ورک کے اندر آتا ہے، جس میں اسرائیل، فلسطینی اتھارٹی، بحرین، سعودی عرب، قطر، اور اردن شامل ہیں۔

بوریل کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ سفارتی کوششوں کو مضبوط بنانے کے لیے کام کریں گے تاکہ ایسے حالات پیدا کیے جائیں جس کا مقصد اسرائیل، فلسطین اور خطے کے درمیان ایک منصفانہ اور دیرپا امن کے قیام کے لیے ہو۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ یورپی یونین “دو ریاستی حل کی بنیاد پر سیاسی عمل کو بحال کرنے کے لیے کام کرنے کے لیے اپنے تمام شراکت داروں کے ساتھ سرگرم عمل ہے اور رہے گی۔”

یہ بھی پڑھیں:ہسپانوی وزیراعظم کا فلسطینیوں کا اندھا قتل عام بند کرنے کا مطالبہ

Share With:
Rate This Article