شیریں مزاری کا نام پی سی ایل میں ڈالنے پر رپورٹ طلب
Image

اسلام آباد: (سنو نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈاکٹر شیریں مزاری کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے سے متعلق ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے رپورٹ طلب کرلی۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری ںے ریمارکس دیئے کہ ہزاروں مقدمے اشتہاری مجرم اغوا برائے تاوان کے کیسز کے نام آپ نے پی سی ایل میں نہیں ڈالے، یہ نام کیسے ڈال دیا؟ کیا شیریں مزاری دہشت گرد ہیں؟۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ڈاکٹر شیریں مزاری کی پی سی ایل سے نام نکلوانے کی درخواست پر سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا شیریں مزاری کا نام سیاسی حکومت نے ڈالا تھا، آپ کا کیا موقف ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا نگران حکومت کا موقف یہ ہے کہ رولز کے تحت شیری مزاری کا نام پی سی ایل ڈالا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی کنپٹی پر بندوق رکھ کر چھڑوائی جارہی ہے، عمران خان

عدالت عظمی نے استفسار کیا کہ اس عدالت نے فارن فنڈنگ کیس میں پی سی ایل سے نام نکالا تھا، کیا آپ نے اس عدالت کے اس آرڈر کو چیلنج کیا ہے ؟ اگر وہ فیصلہ کالعدم یا معطل نہیں ہوا تو پھر میں اپنے فیصلے کے مطابق دیکھوں گا، جو رولز ہیں کیا ان پر عمل کر کے یہ نام پی سی ایل پر ڈالا گیا ہے؟ آپ نے جواب میں آئی جی کا پاسپورٹ کینسل کرنے کا لیٹر لگایا ہوا ہے۔

سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے جس لسٹ کی بنیاد پر آپ نے نام پی سی ایل پر ڈالا وہ دیکھائیں۔ کیا شیریں مزاری دہشت گرد ہیں؟ کیا ریاست مخالف سرگرمیاں ہیں وہ دیکھائیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا شیریں مزاری ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہیں۔

پاسپورٹ حکام نے موقف اپنایا کہ حساس اداروں کی سفارش پر پاسپورٹ حکام نے نام پی سی ایل پر ڈالا ہے جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے لاکھوں ناموں میں سے ایک نام پی سی ایل پر ڈالیں گے تو آپ کو بتانا تو ہے۔

اس دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے مہلت کی استدعا کی۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے آئندہ ہفتے اٹارنی جنرل سے رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے ہدایت کی کہ بتایا جائے پولیس نے کس بنیاد پر شیریں مزاری کا نام پی سی ایل پر ڈالا ؟ ہزاروں مقدمے اشتہاری مجرم اغوا برائے تاوان کے کیسز کے نام آپ نے پی سی ایل میں نہیں ڈالے یہ نام کیسے ڈال دیا؟ کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: شیریں مزاری کا سیاست چھوڑنے کا فیصلہ

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage