چوبیس گھنٹوں میں 1400 زلزلے، سیاحتی مقام بند کردیا گیا
ریکیاوک: (سنو نیوز) آئس لینڈ کا سب سے بڑا سیاحتی مقام ‘بلیو لیگون’ ایک بار پھر سرخیوں میں ہے لیکن اس کی وجہ قدرے خطرناک ہے، حال ہی میں یہاں زلزلے کے اتنے جھٹکے محسوس کیے گئے کہ وہاں موجود ہر شخص کا دل دہل گیا۔
تفصیل کے مطابق آئس لینڈ کے مقبول ترین مقامات میں سے ایک ‘بلیو لیگون’ کو بند کر دیا گیا ہے کیونکہ جزیرہ نما ریکجن میں 24 گھنٹوں میں تقریباً 1,400 زلزلے آ چکے ہیں۔ ان زلزلوں نے علاقے میں آتش فشاں پھٹنے کا امکان پیدا کیا ہے۔
‘بلیو لیگون کو گذشتہ جمعرات کو آدھی رات کے بعد ایک طاقتور زلزلہ آنے کے بعد ایک ہفتے کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ پھر 800 ہلکے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ وہاں آنے والے سیاح اپنی جان کے خوف سے بھاگ گئے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ زلزلہ شروع ہونے کے بعد درجنوں خوفزدہ مہمان راتوں رات ٹیکسیوں میں ریسارٹ سے فرار ہو گئے۔ آئس لینڈ کی نیوز ویب سائٹ Víkurfréttir نے اطلاع دی ہے کہ تقریباً 40 مہمان راتوں رات چلے گئے تھے، اور یہ بھی بتایا کہ ہوٹل کی لابی کی طرف جانے والی سڑک پر پتھر گرے تھے۔
بلیو لیگون نے فوری فیصلہ لیا:
بلیو لیگون کے ایک ترجمان نے کہا کہ اس نے بدھ کی رات اپنا کام عارضی طور پر ایک ہفتے کے لیے معطل کر دیا تھا۔بلیو لیگون آنے والے دنوں میں زلزلے کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے گا اور اس کے مطابق صورتحال کا از سر نو جائزہ لے گا۔
وارننگ جاری:
25 اکتوبر کو زلزلے سے متعلق سرگرمی شروع ہونے کے بعد حالیہ ہفتوں میں جزیرہ نما ریکجینز الرٹ پر ہے، جس سے آئس لینڈ کی شہری تحفظ کی ایجنسی کو ‘غیر یقینی مرحلے’ کی وارننگ جاری کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
کتنی بار زلزلے آئے؟
25 اکتوبر سے اب تک آئس لینڈ کے جنوب مغرب میں تقریباً 22,000 زلزلے ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔ گذشتہ جمعرات کو آئس لینڈ کے محکمہ موسمیات نے کہا کہ اس نے آدھی رات سے لے کر اب تک تقریباً 800 اورغذشتہ 24 گھنٹوں میں تقریباً 1400 زلزلے ریکارڈ کیے ہیں اور زلزلے کی سرگرمیاں جاری رہنے کی توقع تھی، لیکن فی الحال آتش فشاں پھٹنے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
بلیو لیگون اتنا مشہور کیوں ہے؟
اگرچہ آئس لینڈ کے کئی مقامات اپنی قدرتی خوبصورتی کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہیں لیکن بلیو لیگون سیاحوں کی ‘مسٹ ڈو لسٹ’ میں شامل ہے۔ یہ ایک جیوتھرمل سپا ہے جسے اس کے نیلے پانی کے لیے پسند کیا جاتا ہے۔
اس کا درجہ حرارت سال بھر 102 ڈگری فارن ہائیٹ (تقریباً 38.88 ڈگری سیلسیس) رہتا ہے۔ اس پانی میں سلیکا اور بہت سے معدنیات موجود ہیں جو آپ کی جلد کے لیے فائدہ مند تصور کیے جاتے ہیں۔ یہ سیاحتی مقام سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کی اچانک بندش سرخیوں میں آگئی ہے۔
Ca. 2300 inhabitants of #Grindavik town in SW Iceland have been evacuated, as magma fissure could open directly under the town following intense earthquake activity. https://t.co/whffQfF1gi
Reminiscent of t
— Bjorn Malmquist (@bmalmquist) November 11, 2023