پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح مذاکرات جاری
11/13/2023 4:18
اسلام آباد:(سنو نیوز) پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات جاری ہیں، ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 71 کروڑ ڈالر مالیت کی اگلی قسط کیلئے پالیسی سطح کے مذاکرات ہو رہے ہیں۔
نگران وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی سربراہی میں وفد مذاکرات میں شریک ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر اور وزارت خزانہ ، ایف بی آر ، اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور وزارت توانائی کے حکام بھی مذاکرات میں شریک ہیں۔
آئی ایم ایف کی جانب سے مشن کے سربراہ ناتھن پورٹر اپنے وفد کی قیادت کر رہے ہیں ، آئی ایم ایف اپنے مطالبات اور سفارشات سے آگاہ کرے گا ، آئی ایم ایف کی جانب سے ڈو مور کا مطالبہ بھی کئے جانے کا امکان ہے ۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق بیرونی فنانسنگ ضروریات سے متعلق آئی ایم ایف مطالبہ کر سکتا ہے، ٹیکس محصولات سےمتعلق آئی ایم ایف کے نئے مطالبات سامنے آ سکتے ہیں، فارن ایکسچینج ریٹ کے حوالے سے آئی ایم ایف کا نقطہ نظر سامنے آنے کا امکان ہے، پالیسی سطح مذاکرات 15 نومبر تک جاری رہیں گے ۔
تکنیکی سطح مذاکرات میں آئی ایم ایف کےساتھ اقتصادی ڈیٹا شیئر کیا گیا، پاکستان پہلے جائزے کی کامیابی سے تکمیل کیلئے پرامید ہے، پاکستان پہلے جائزے کیلئے آئی ایم ایف کی تمام اہم شرائط پوری کرچکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پالیسی سطح کے مذاکرات میں سٹاف لیول ایگریمنٹ فائنل کیا جائیگا، جائزہ مذاکرات کامیابی سے مکمل ہونے پر پاکستان کو 71 کروڑ ڈالر ملیں گے۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ نگران حکومت نے قرض پروگرام میں پہلی سہ ماہی کیلئے طے شدہ تمام اہداف پر عملدرآمد کر دیا ہے، اجلاس میں ٹیکس وصولی اور رواں سال کے ٹیکس ہدف کو حاصل کرنے کیلئے اہداف پر مشاورت کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات میں مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ کو جاری رکھنے اور سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے اقدامات پر غور کیا جائے گا ،بجلی اور گیس کے گردشی قرضوں کو ختم کرنے کیلئے اقدامات پر غور کیا جائے گا ۔
حکومت کمپنیوں کی وزارت خزانہ کی سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ منتقلی کے معاملات زیر غور آئیں گے، پالیسی لیول مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں آخر میں مشترکہ بیان جاری ہوگا ،مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں پاکستان کو 71 کروڑ ڈالر کی انگلی قسط دسمبر میں ملنے کا امکان ہے۔
پالیسی سطح کے مذاکرات میں ان تمام مطالبات اور تجاویز کے تفصیلی جائزے اورغور کے بعد پالیسی سطح کے فیصلوں پر اتفاق ہوگا جس کی روشنی میں اقتصادی جائزے کی تکمیل ہوگی اور اگر اقتصادی جائزہ کامیابی سے مکمل ہو جاتا ہے تو پھر آئی ایم ایف جائزہ بورڈ سے دسمبر میں اس جائزے کی منظوری کے ساتھ ساتھ قرضے کی اگلی قسط جاری کرنے کی منظوری کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی ایکسٹرنل فنانس گیپ پر آئی ایم ایف کو نئی تجاویز
دوسری جانب آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے قرض کے کوٹے سے متعلق اصلاحات تجویز کر دی ہیں، تجویز کی منظوری کی صورت میں ملکوں کے قرض کوٹہ میں 50 فیصد تک اضافہ ہو جائے گا۔ اصلاحات کی حتمی منظوری 15 دسمبر کو آئی ایم ایف کا بورڈ آف گورنرز دے گا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق آئی ایم ایف کی ایگزیکٹو بورڈ نے قرض کے کوٹے سے متعلق اصلاحات تجویز کر دی ہیں، اصلاحات کی حتمی منظوری 15 دسمبر کو آئی ایم ایف کا بورڈ آف گورنرز دے گا۔
ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ کوٹے میں اضافے سے پاکستان کو بھی فائدہ ہو سکتا ہے، قرض کیلئے کوٹہ بڑھ جانے سے پاکستان اگلے پروگرام میں فائدہ اٹھا سکتا ہے، موجودہ قرض پروگرام ختم ہونے کے بعد اگلے قرض پروگرام میں کوٹے بڑھ سکتا ہے، پاکستان کیلئے کوٹہ بڑھنے سے چھ سے نو ارب ڈالر کا قرض لے سکتا ہے۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage