کینیڈین شاعرہ کا وائٹ ہاؤس کی تقریب میں شرکت سے انکار
ٹورنٹو: (سنو نیوز) کینیڈین شاعرہ روپی کور نے وائٹ ہاؤس میں ہونے والی دیوالی کی تقریب میں شرکت کی دعوت مسترد کر دی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کینیڈین شاعرہ نے اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے دوران بائیڈن انتظامیہ کے ردعمل کو دیکھتے ہوئے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا اور دعوت نامہ مسترد کیا۔
I received an invite from the Biden administration for a Diwali event being held by the VP on nov 8. I decline any invitation from an institution that supports the collective punishment of a trapped civilian population—50% of whom are children. pic.twitter.com/J3V5om89Se
— rupi kaur (@rupikaur_) November 6, 2023
روپی کور نے انسٹاگرام پر لکھا کہ وہ کسی ایسے دعوت نامے کو قبول نہیں کریں گی جو ادارہ عام شہریوں کو اجتماعی سزا دینے کی حمایت کرتا ہو۔
انڈین نژاد کینیڈین شاعرہ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ بائیڈن انتظامیہ نہ صرف غزہ میں بمباری کے لیے فنڈنگ کرتی ہے بلکہ فلسطینیوں کی نسل کشی کی توجیہہ بھی مسلسل پیش کر رہی ہے اور یہ چاہتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ مل کر دیوالی منائیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف حالیہ مظالم اس نظریے کے مکمل خلاف ہیں جس کے لیے ہم یہ تہوار مناتے ہیں، حیرت ہوئی ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کو ایسے حالات میں دیوالی منانا قابلِ قبول نظر آتا ہے۔
روپی کور کے مطابق یہ باطل کے خلاف حق اور جہالت کے خلاف علم کی خوشی ہے۔ انہوں نے دیگر جنوبی ایشیائی شخصیات سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بائیڈن انتظامیہ کو اُن کے اقدامات کے لیے جوابدہ ٹھہرائیں۔
روپی کور نے اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ میں سیزفائر کی حمایت سے انکار کرنے پر صدر بائیڈن کی مذمت کی۔ انہوں نے لکھا کہ بطور سکھ خاتون میں یہ قبول نہیں کروں گا کہ بائیڈن انتظامیہ کے اقدامات کی اثرات کو کم کرنے کے لیے میری حمایت کو استعمال کیا جائے۔
یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس میں دیوالی کے تہوار کی تقریب بدھ کو منعقد ہونی ہے اور یہ نائب صدر کمالا ہیرس کی میزبانی میں ہوگی جنہوں نے تاحال روپی کور کے بیان پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں سات اکتوبر سے اب تک دس ہزار 300 سے زائد شہری مارے جا چکے ہیں۔ مارے جانے والے فلسطینیوں میں 1400 بچے بھی شامل ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطے میں اُن کو اپنی حمایت کا ایک بار پھر یقین دہانی کرائی تھی۔ بائیڈن انتظامیہ کانگریس سے اسرائیل کے لیے 14 ارب ڈالر کی منظوری لینے کے لیے لابنگ کر رہی ہے۔